Wednesday, 2 March 2011

سوال: پاکستان میں رسمی تعلیم کی ساخت کس قسم کی ہے؟

سوال: پاکستان میں رسمی تعلیم کی ساخت کس قسم کی ہے؟
رسمی تعلیمی نظام
رسمی تعلیمی نظام سے مراد یہ ہے کہباقاعدہ تعلیمی ادارے کھولے جائیں۔وہاں نصاب کے مطابق کتب رائج کی جائیں۔اساتذہ کا تقرر کیا جائے اورامتحانات کا ایک ایسا نظام اور طریقہ وضع کیا جائے جو طلبہ کی تعلیمی قابلیت کو جانچ سکے اور پھرکامیاب طلبہ اور طالبات میں سرٹیفکٹ، ڈگریاں اور اسناد تقسیم کی جائیں۔رسمی تعلیم کے لئے قاعدے اور قانون بنائے جاتے ہیںاور ان قواعد اور ضوابط سے اس نظام کی نگرانی کی جاتی ہے۔کسی سرٹیفکٹ، ڈگری یا سند کے حصول کے لئے ایک خاص سطح تک مطالعہ اور پڑھائی کا دورانیہ ہوتا ہے۔رسمی تعلیم کی روح اس کی تنظیم و تربیت، انتظام ونگرانی و اختیارمیں پوشیدہ ہے۔رسمی تعلیم مکمل طور سے حکومت کے دائرہ اختیار میںآتی ہے۔پاکستان میں رسمی تعلیمی نظام کو حسب ذیل سطحوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
(۱) ابتدائی یا پرائمری سطح
پاکستان میں ابتدائی تعلیم پہلی سے پانچویں جماعت تک دی جاتی ہے۔کل مدت پانچ سال ہے۔بچوں کو چار یا پانچ سال کی عمر میں پہلی جماعت میں داخل کیا جاتا ہے۔
(۲) وسطی یا مڈل سطح
چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کی تعلیم کو وسطی (مڈل) سطح تک تعلیم کا نام دیا گیا ہے۔اس کی مدت تین سال ہے۔ ابتدائی (پرائمری) تعلیم میں کامیابی کے بعد اسکول کی جانب سے ایک سرٹیفکٹ جاری کیا جاتا ہے۔
(۳) ثانوی یا سیکنڈری سطح
نویں اور دسویں جماعت کو ثانوی سطح کہا جاتا ہے۔ثانوی اسکول امتحانات میں کامیابی کے بعد طلباءکو اعلیٰ ثانوی جماعتوں میں داخل کیا جاتا ہے۔اس کی مدت دوسال ہے۔اس درجے میں کامیابی کے بعد متعلقہ بورڈ ایک سرٹیفکٹ جاری کرتا ہے۔
(۴) اعلیٰ ثانوی یا ہائیر سیکنڈری سطح
گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کو اعلیٰ ثانوی درجہ کہا جاتا ہے۔ثانوی اسکول امتحانات میں کامیابی کے بعد طلباءکو اعلیٰ ثانوی جماعتوں میں داخل کیا جاتا ہے۔اس کی مدت دو سال ہے۔اس درجے میں کامیابی کے بعد متعلقہ بورڈ ایک سرٹیفکٹ جاری کرتا ہے۔
(۵) سند یا ڈگری کی سطح
اعلیٰ ثانوی سطح کی تعلیم میں کامیابی کے بعد اِس درجے کا آغاز ہوتا ہے اورطلبہسند کے حصول کے لئے کسی کالج میں داخلہ لیتے ہیں۔حکومت نے اس کی مدت دو سال سے بڑھا کر تین سال کردی ہے اور اب یہ پڑھائی کے تیرہویں سال سے پندرہویں سال تک جاری رہتی ہے۔کامیاب امیدواروں کو جامعہ (یونیورسٹی) سندیا ڈگری جاری کرتی ہے۔تاہم ملک کے بعض حصوں میں اس وقت بھی ڈگری کورس کی مدت دو سال ہے۔
(۶) جامعہ (یونیورسٹی) کی سطح
جب طلبہ کسی کالج سے ڈگری کے درجے کے امتحان میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔اس کے بعد وہ یونیورسٹی (جامعہ) کی سطح کی تعلیم کا آغاز کرتے ہیں۔اس کی مدت دو سال ہے
(۷) پیشہ ورانہ تعلیم
پیشہ ورانہ تعلیم بھی رسمی تعلیم کا حصہ ہے۔اس کو مندرجہ ذیل اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
(۱) ڈپلوما
(۲) انجینئرنگ کی سند
(۳) میڈیکل کی سند
(۴) تجارت (کامرس اور بزنس ایڈمنسٹریشن) کی سند
(۵) زرعی تعلیم کی سند
(۸) اعلیٰ تعلیم
ایم اے، ایم ایس سی، ایم بی اے اور ایم کام کے بعد مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔ماسٹر کی سند حاص کرنے کے بعد پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی جاتی ہے۔اس طرح ایم بی بی ایس بننے کے بعد ڈاکٹر طب کی مختلف شاخوں میں اختصاص حاصل کرتے ہیں۔ایسے لوگ اسپیشلسٹ (ماہر) ڈاکٹر کہلاتے ہیں۔ رسمی تعلیم کے لئے حکومت نے پورے پاکستان میں لاتعداد ادارے کھول رکھے ہیں۔یہ نظام عموماً حکومت کے زیرِ اہتمام اور زیزِ نگرانی ہوتا ہے اور یہاں حکومت کے قواعد و ضوابط کی پیروی کی جاتی ہے۔تاہم اس رسمی نظامِ تعلیم میں ہر سطح اور درجے کے لئے نجی تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں۔لیکن ان نجی اداروں کی فیس سرکاری اداروں سے بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ عموماً ملک کے متوسط طبقے کے لئے ناقابلِ

0 comments:

Post a Comment

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More