سوال: پاکستان کے معدنی وسائل کے نام بتائےے؟ معدنیات
معدنیات قدرتی دولت ہیںجو زیرِزمین دفن ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھرپور معدنی وسائل کی دولت سے نوازا ہے۔ یہ معدنی وسائل تیز رفتار اقتصادی اور صنعتی ترقی کے فروغ میں بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔پاکستان کے اہم معدنی وسائل مندرجہ ذیل ہیں۔
معدنی تیل
دورِ جدید میں معدنی تیل ایک اہم قمتی سرمایہ ہے۔ یہ توانائی پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔ معدنی تیل خام حالت میں پایا جاتا ہے۔جس کو تیل صاف کرنے کے کارخانہ (آئل ریفائنری) میں صاف کیا جاتا ہے اور اس سے پیٹرول اور دیگر مصنوعات یعنی مٹی کا تیل، ڈیزل، پلاسٹک اور موم بتی وغیرہ حاصل کی جاتی ہیں۔ پاکستان میں ملکی ضروریات کا صرف 15 فیصد تیل پیدا ہوتا ہے بقیہ 85 فیصد حصہ دوسرے ممالک سے درآمد کرکے ملکی ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں تیل کے ذخائر سطع مرتفع، پوٹوہار، کھوڑ، ڈھلیاں، کوٹ میال،ضلع اٹک میں سارنگ،ضلع چکوال میں بالکسر، ضلع جہلم میں جویامیر اور ڈیرہ غازی خان میں ڈھوڈک اور سندھ میں بدین، حیدرآباد، دادو اور سانگھڑ کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ تیل او گیس کی تلاش کے لئے ملک میں تیل اور گیس کی ترقیاتی کارپوریشن (OGDC) بنائی گئی ہے۔ یہ ادارہ تیل کے مزید ذخائر تلاش کرنے میں کوشاں ہے۔
قدرتی گیس
صنعتوں کو رواں رکھنے کے لئے قدرتی گیس مطلوب ہوتی ہے۔ اس کو گاڑیوں میں اور گھریلو کاموں (امورِ خانہ داری) کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال بہت عام ہوگیا ہے کیونکہ یہ پیٹرول کے مقابلے میں سستی ہوتی ہے۔ملک کی توانائی کا تقریباً35 فیصد قدرتی گیس سے پورا ہوتا ہے۔ پاکستان میں گیس کے وسیع ذخائر ہیں۔ پاکستان میں قدرتی گیس سب سے پہلے 1952 میں بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی کے قریب سوئی کے مقام پر دریافت ہوئی تھی۔اس کے بعد یہ گیس سندھ اور پوٹوہار سمیت 13 مقامات سے دریافت ہوئی۔گیس کے ذخائر کے سب سے اہم مقامات بلوچستان میں سوئی، اُچ اور زَن، سندھ میں خیرپور، مزرانی، سیری، ہنڈکی اور کندھ کوٹ اور پنجاب میں ڈھوڈک، پیرکوہ، ڈھلیان اور میال شامل ہیں۔اس وقت قدرتی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچائی گئی ہے۔یہ گیس سیمنٹ، مصنوعی کھاد اور عمومی صنعتوں میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کو حرارت کے ذریعے بجلی یا تھرمل بجلی پیدا کرنے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کوئلہ
پاکستان میں کوئلہ بہت سے مقامات پر دریافت ہوا ہے۔لیکن یہ کوئلہ بہت اچھی قسم کا نہیں ہے اور نہ ہی اس سے ملک کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔پاکستان میں ملک کی ضرورت کا صرف 11 فیصد کوئلہ نکلتا ہے۔ پنجاب میں ڈنڈوت، مکڑوال اور پڈھ سے کوئلہ ملتا ہے۔بلوچستان میں شارگ، خوست، ہرنائی، سار، ڈیگاری، شیری اور مچھ میں کوئلہ دستیاب ہے۔سندھ میں کوئلہ کی کانیں ضلع ٹھٹھہ میں جھمپر اور ضلع جامشورو میں لاکھڑا میں ہیں۔حال ہی میں ضلع تھرپارکر (سندھ ) بہت کثیر مقدار میں کوئلہ دستیاب ہوا ہے۔ صوبہ سرحد میں گلاخیل سے بھی کوئلہ نکلتا ہے۔
خام لوہا
یہ انتہائی اہم معدن ہے جو لوہا، فولاد، مشینری اور مختلف قسم کے اوزار بنانے کے کام آتی ہے۔کالا باغ کے علاقے میں خام لوہے یا لوہے کی معدن کے سب سے بڑے ذخائر پائے جاتے ہیں۔دوسرے ذخائر ضلع ہزارہ میں ایبٹ آباد سے 32 کلومیٹر جنوب میں لنگڑبال اور چترال میں دستیات ہوئے ہیں۔بلوچستان میں خام لوہے( لوہے کی معدن)خضدار، چل غازی اور مسلم باغ میں پایا جاتا ہے۔پاکستان میں پایا جانے والا لوہا بہت معیاری اور عمدہ نہیں ہے اور یہ ملک کی صرف 16 فیصد ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ پاکستان اسٹیل ملز میں درآمد شدہ خام لوہا استعمال ہوتا ہے۔
کرومائیٹ
یہ ایک سفید رنگ کی دھات ہے جو فولاد سازی، طیارہ سازی، رنگ سازی اور تصویر کشی کے لوازمات بنانے میں کام آتی ہے۔دنیا میں کرمائیٹ کے سے سب سے بڑے ذخائر پاکستان میں ہیں۔اس کا زیادہ حصہ برآمد کرکے ذرمبادلہ کمایا جاتا ہے۔اس کے ذخائر بلوچستان میں مسلم باغ، چاغی اور خاران اور صوبہ سرحد اور آزاد قبائلی علاقوں میں مالاکنڈ، مہمند ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں پائے جاتے ہیں۔
تانبا
تانبا برقی آلات سازی میں استعمال ہوتا ہے۔برقی تار بھی تانبے سے بنایا جاتا ہے۔بلوچستان میں ضلع چاغی میں تانبے کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔
جپسم
جپسم سفید رنگ کا ایک چمکیلا پتھر ہے۔یہ سیمنٹ، کیمائی کھاد، پلاسٹر آف پیرس اور رنگ کا پاو�¿ڈر بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔جپسم جن علاقوں سے حاصل ہوتا ہے۔ان میں پنجاب کے ضلع جہلم، میانوالی اور ڈیرہ غازی خان، سرحد میں کوہاٹ،سندھ میں روہڑی اور بلوچستان میں کوئٹہ، سسّی اور لورالائی شامل ہیں۔
نمک
دنیا میں معدنی نمک کے سب سے بڑے اور وسیع ذخائر پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔کوہستان نمک سطع مرتفع پوٹوہار کے جنوب میں واقع ہے۔یہ نمک بہت عمدہ اور معیاری ہے۔نمک کی سب سے بڑی کان کھیوڑو (ضلع جہلم)میں ہے۔ واڈچھا (ضلع خوشاب)، کالا باغ (ضلع میانوالی) اور بیادرخیل (ضلع کرک) سے بھی نمک حاصل ہوتا ہے۔ کراچی کے قریب ماری پور اور ساحل مکران کے علاقے میں سمندر کے پانی سے نمک حاصل کیا جاتا ہے۔
چونے کا پتھر
چونے کا پتھر زیادہ تر سیمنٹ سازی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جب اس کو جلایا جاتا ہے تو اس سے چونا حاصل ہوتا ہے۔جو گھروں میں سفیدی کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اس کو شیشہ ، صابن،کاغذ، رنگ کی صنعتوں میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔چونے کے پتھر سے وسیع ذخائر ڈنڈوت (ضلع جہلم)، حیدرآبادکے قریب مغل کوٹ اور گنجو ٹکر، منگھوپیر اور رانی پور (سندھ) میں پائے جاتے ہیں۔
سنگِ مر مر
پاکستان میں مختلف اقسام اور مختلف رنگوں کا سنگِ مر مر بکثریت پایا جاتا ہے۔یہ چاغی، مردان، سوات کے اضلاع اور خیبر ایجنسی میں پایا جاتا ہے۔اپنی نزاکت و نفاست ورنگ کی بنیاد پر پاکستان کا سنگِ مر مر دنیا میں سب سے زیادہ عمدہ اورمعیاری سمجھا جاتاہے۔سیاہ و سفید سنگِ مر مر ضلع اٹک میں کالاچٹا کی پہاڑیوں سے نکلتا ہے۔ سنگِ مر مر سے ساختہ اشیاءکی برآمد سے پاکستان کی سنگِ مر مر کی صنعت ملک کے لئے کثیر زرمبادلہ کمارہی ہے۔
معدنیات قدرتی دولت ہیںجو زیرِزمین دفن ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھرپور معدنی وسائل کی دولت سے نوازا ہے۔ یہ معدنی وسائل تیز رفتار اقتصادی اور صنعتی ترقی کے فروغ میں بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔پاکستان کے اہم معدنی وسائل مندرجہ ذیل ہیں۔
معدنی تیل
دورِ جدید میں معدنی تیل ایک اہم قمتی سرمایہ ہے۔ یہ توانائی پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔ معدنی تیل خام حالت میں پایا جاتا ہے۔جس کو تیل صاف کرنے کے کارخانہ (آئل ریفائنری) میں صاف کیا جاتا ہے اور اس سے پیٹرول اور دیگر مصنوعات یعنی مٹی کا تیل، ڈیزل، پلاسٹک اور موم بتی وغیرہ حاصل کی جاتی ہیں۔ پاکستان میں ملکی ضروریات کا صرف 15 فیصد تیل پیدا ہوتا ہے بقیہ 85 فیصد حصہ دوسرے ممالک سے درآمد کرکے ملکی ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں تیل کے ذخائر سطع مرتفع، پوٹوہار، کھوڑ، ڈھلیاں، کوٹ میال،ضلع اٹک میں سارنگ،ضلع چکوال میں بالکسر، ضلع جہلم میں جویامیر اور ڈیرہ غازی خان میں ڈھوڈک اور سندھ میں بدین، حیدرآباد، دادو اور سانگھڑ کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ تیل او گیس کی تلاش کے لئے ملک میں تیل اور گیس کی ترقیاتی کارپوریشن (OGDC) بنائی گئی ہے۔ یہ ادارہ تیل کے مزید ذخائر تلاش کرنے میں کوشاں ہے۔
قدرتی گیس
صنعتوں کو رواں رکھنے کے لئے قدرتی گیس مطلوب ہوتی ہے۔ اس کو گاڑیوں میں اور گھریلو کاموں (امورِ خانہ داری) کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال بہت عام ہوگیا ہے کیونکہ یہ پیٹرول کے مقابلے میں سستی ہوتی ہے۔ملک کی توانائی کا تقریباً35 فیصد قدرتی گیس سے پورا ہوتا ہے۔ پاکستان میں گیس کے وسیع ذخائر ہیں۔ پاکستان میں قدرتی گیس سب سے پہلے 1952 میں بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی کے قریب سوئی کے مقام پر دریافت ہوئی تھی۔اس کے بعد یہ گیس سندھ اور پوٹوہار سمیت 13 مقامات سے دریافت ہوئی۔گیس کے ذخائر کے سب سے اہم مقامات بلوچستان میں سوئی، اُچ اور زَن، سندھ میں خیرپور، مزرانی، سیری، ہنڈکی اور کندھ کوٹ اور پنجاب میں ڈھوڈک، پیرکوہ، ڈھلیان اور میال شامل ہیں۔اس وقت قدرتی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچائی گئی ہے۔یہ گیس سیمنٹ، مصنوعی کھاد اور عمومی صنعتوں میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کو حرارت کے ذریعے بجلی یا تھرمل بجلی پیدا کرنے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کوئلہ
پاکستان میں کوئلہ بہت سے مقامات پر دریافت ہوا ہے۔لیکن یہ کوئلہ بہت اچھی قسم کا نہیں ہے اور نہ ہی اس سے ملک کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔پاکستان میں ملک کی ضرورت کا صرف 11 فیصد کوئلہ نکلتا ہے۔ پنجاب میں ڈنڈوت، مکڑوال اور پڈھ سے کوئلہ ملتا ہے۔بلوچستان میں شارگ، خوست، ہرنائی، سار، ڈیگاری، شیری اور مچھ میں کوئلہ دستیاب ہے۔سندھ میں کوئلہ کی کانیں ضلع ٹھٹھہ میں جھمپر اور ضلع جامشورو میں لاکھڑا میں ہیں۔حال ہی میں ضلع تھرپارکر (سندھ ) بہت کثیر مقدار میں کوئلہ دستیاب ہوا ہے۔ صوبہ سرحد میں گلاخیل سے بھی کوئلہ نکلتا ہے۔
خام لوہا
یہ انتہائی اہم معدن ہے جو لوہا، فولاد، مشینری اور مختلف قسم کے اوزار بنانے کے کام آتی ہے۔کالا باغ کے علاقے میں خام لوہے یا لوہے کی معدن کے سب سے بڑے ذخائر پائے جاتے ہیں۔دوسرے ذخائر ضلع ہزارہ میں ایبٹ آباد سے 32 کلومیٹر جنوب میں لنگڑبال اور چترال میں دستیات ہوئے ہیں۔بلوچستان میں خام لوہے( لوہے کی معدن)خضدار، چل غازی اور مسلم باغ میں پایا جاتا ہے۔پاکستان میں پایا جانے والا لوہا بہت معیاری اور عمدہ نہیں ہے اور یہ ملک کی صرف 16 فیصد ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ پاکستان اسٹیل ملز میں درآمد شدہ خام لوہا استعمال ہوتا ہے۔
کرومائیٹ
یہ ایک سفید رنگ کی دھات ہے جو فولاد سازی، طیارہ سازی، رنگ سازی اور تصویر کشی کے لوازمات بنانے میں کام آتی ہے۔دنیا میں کرمائیٹ کے سے سب سے بڑے ذخائر پاکستان میں ہیں۔اس کا زیادہ حصہ برآمد کرکے ذرمبادلہ کمایا جاتا ہے۔اس کے ذخائر بلوچستان میں مسلم باغ، چاغی اور خاران اور صوبہ سرحد اور آزاد قبائلی علاقوں میں مالاکنڈ، مہمند ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں پائے جاتے ہیں۔
تانبا
تانبا برقی آلات سازی میں استعمال ہوتا ہے۔برقی تار بھی تانبے سے بنایا جاتا ہے۔بلوچستان میں ضلع چاغی میں تانبے کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔
جپسم
جپسم سفید رنگ کا ایک چمکیلا پتھر ہے۔یہ سیمنٹ، کیمائی کھاد، پلاسٹر آف پیرس اور رنگ کا پاو�¿ڈر بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔جپسم جن علاقوں سے حاصل ہوتا ہے۔ان میں پنجاب کے ضلع جہلم، میانوالی اور ڈیرہ غازی خان، سرحد میں کوہاٹ،سندھ میں روہڑی اور بلوچستان میں کوئٹہ، سسّی اور لورالائی شامل ہیں۔
نمک
دنیا میں معدنی نمک کے سب سے بڑے اور وسیع ذخائر پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔کوہستان نمک سطع مرتفع پوٹوہار کے جنوب میں واقع ہے۔یہ نمک بہت عمدہ اور معیاری ہے۔نمک کی سب سے بڑی کان کھیوڑو (ضلع جہلم)میں ہے۔ واڈچھا (ضلع خوشاب)، کالا باغ (ضلع میانوالی) اور بیادرخیل (ضلع کرک) سے بھی نمک حاصل ہوتا ہے۔ کراچی کے قریب ماری پور اور ساحل مکران کے علاقے میں سمندر کے پانی سے نمک حاصل کیا جاتا ہے۔
چونے کا پتھر
چونے کا پتھر زیادہ تر سیمنٹ سازی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جب اس کو جلایا جاتا ہے تو اس سے چونا حاصل ہوتا ہے۔جو گھروں میں سفیدی کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اس کو شیشہ ، صابن،کاغذ، رنگ کی صنعتوں میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔چونے کے پتھر سے وسیع ذخائر ڈنڈوت (ضلع جہلم)، حیدرآبادکے قریب مغل کوٹ اور گنجو ٹکر، منگھوپیر اور رانی پور (سندھ) میں پائے جاتے ہیں۔
سنگِ مر مر
پاکستان میں مختلف اقسام اور مختلف رنگوں کا سنگِ مر مر بکثریت پایا جاتا ہے۔یہ چاغی، مردان، سوات کے اضلاع اور خیبر ایجنسی میں پایا جاتا ہے۔اپنی نزاکت و نفاست ورنگ کی بنیاد پر پاکستان کا سنگِ مر مر دنیا میں سب سے زیادہ عمدہ اورمعیاری سمجھا جاتاہے۔سیاہ و سفید سنگِ مر مر ضلع اٹک میں کالاچٹا کی پہاڑیوں سے نکلتا ہے۔ سنگِ مر مر سے ساختہ اشیاءکی برآمد سے پاکستان کی سنگِ مر مر کی صنعت ملک کے لئے کثیر زرمبادلہ کمارہی ہے۔
0 comments:
Post a Comment