Monday, 14 March 2011

سوال: جدوجہد پاکستا ن میں صوبوں نے کیا کردار ادا کیا تھا؟

سوال: جدوجہد پاکستا ن میں صوبوں نے کیا کردار ادا کیا تھا؟ تحریک پاکستان میں صوبوں کا کردار
برصغیر کے مسلمانوں کی طویل جدوجہد کی بدولت پاکستان وجود میں آیا ہے۔ تمام صوبوں کی عوام نے تحریک پاکستان کو مقبول بنانے میں حصہ لیا۔ مسلم رہنماوں نے برصغیر کے کونے کونے تک پاکستان کا پیغام پہنچایا۔ تحریک پاکستان میں مختلف صوبوں کا کردار مندرجہ ذیل ہے۔
(۱) صوبے پنجاب
آبادی اور وسائل کے اعتبار سے پنجاب سب سے بڑا صوبہ تھا۔لیکن ہندووں اور انگریزوں کی باہمی سازشوں اور ملی بھگت سے یہاں کے عوام کو دبا کر رکھا گیا۔قرارداد پاکستان بھی پنجاب کے سب سے بڑے شہر اور دارلحکومت لاہور میں 23مارچ 1940 کو منظور کی گئی۔اس کے بعد مسلم لیگ نے پاکستان کے تصور کو پورے پنجاب میں مشہور کیا۔ 1945-46کے انتخابات میں مسلم لیگ نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں تقریباً نوے فیصد مسلم نشستوںپر کامیابی حاصل کرکے اکثریت حاصل کرلی۔ پنجاب کے علماءاورمذہبی عمائدین نے پنجاب کے عوام کو آزادی کے لئے آمادہ کیا۔انھوں نے پنجاب مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن قائم کی اور آزاد مسلم ریاست کا مطالبہ کیا۔1941 میں قائداعظم نے اسلامیہ کالج لاہور میں منعقدہ پاکستان کانفرنس کی صدارت فرمائی۔پنجاب کے طلبہ نے پنجاب کی یونینسٹ حکومت کی بھرپور مخالفت کی۔ پنجاب کی خواتین نے بھی اس تحریک میں پورا حصہ لیا۔پنجاب میں سول نافرمانی کی تحریک کے دوران ایک بہادر خاتون صغریٰ فاطمہ نے پنجاب سیکریٹریٹ سے برطانوی جھنڈا اتار پھینکا اور اس کی جگہ مسلم لیگ کا جھنڈا لہرادیا۔
(۲) صوبہ سندھ
صوبہ سندھ کو باب الاسلام کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔اس صوبے میں مسلمانوں کی اکثریت کو کم کرنے کے لئے انگریزوں نے اس کو صوبہ بمبئی کا حصہ بنادیا۔ مسلم لیگ کی جدوجہد کی بدولت 1935 کے حکومت ہندکے اےک قانون (ایکٹ) کے تحت سندھ کو علیحدہ صوبے کی حیثیت حاصل ہوگئی۔ مسلم لیگ کا پہلاسالانہ اجلاس دسمبر 1907 میں کراچی میں ہوا۔ سندھ پہلا صوبہ تھا۔جس میںمسلم لیگ نے اکتوبر 1938 میں ایک قرارداد منظور کی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مسلم اکثریتی صوبوں کو مسلمانوںکو حکومت قائم کی جائے۔ یہ قرارداد مارچ 1940 کی قرارداد پاکستان کی پیش خیمہ بنی۔ 1945-46 کے انتخابات میں صوبہ سندھ میں مسلم لیگ نے اکثریت حاصل کرکے اپنی حکومت بنالی۔ سندھ کے مسلمانوں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ سر عبداللہ ہارون، محمد ایوب کھوڑو، قاضی فضل اللہ، شیخ عبدالمجید سندھی، سر غلام حسین ہدایت اللہ، پیرالہٰی بخش، جی الانا اور قاضی محمد اکبر وہ ممتاز رہنما اور قائدین تھے جنھوں نے صوبہ سندھ میں مسلم لیگ کو مقبول بنایا۔ سندھ کے علماءاور دینی رہنماوں نے بھی اس تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا۔ پوری جدوجہد آزادی کے دوران سندھ کے عوام تحریک پاکستان کے وفادار اور جانثار رہے۔
(۳) صوبہ بلوچستان
رقبے کے لحاظ سے بلوچستان سب سے بڑا صوبہ تھا۔مگر انگریزوں نے اسے ہمیشہ پسماندہ رکھنے کی کوشش کی۔بلوچستان کے قاضی محمد عیسٰی1939 میں مسلم لیگ کی مجلس عاملہ (ورکنگ کمیٹی) میں شامل ہوئے۔ انھوں نے بلوچستان میں مسلم لیگ قائم کی اور کئی قبائلی رہنما اس میں شامل ہوگئے۔جلد ہی مسلم لیگ بلوچستان کی ایک مقبول جماعت بن گئی۔میر جعفر خان جمالی، میر قادر بخش زہری، سردار باز خان اور نواب محمد خان جوگیزئی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مسلم لیگ کے اجلاس منعقد کئے اور عوام تک قائداعظم کا پیغام پہنچایا۔ 23 مارچ1941 کو کوئٹہ میں یوم پاکستان منایا گیا۔ جس میں قاضی محمد عیسٰی کی قیادت میں لوگوں کی ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔1943 میں بلوچستان مسلم اسٹودنٹس فیڈریشن قائم ہوئی۔قیام پاکستان کے وقت بلوچستان کے شاہی جرگے نے پاکستان میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔
(۴) صوبہ سرحد
صوبہ سرحد کے عوام اپنی بہادری اور مذہبی ذہنیت کی شہرت رکھتے ہیں۔قائداعظم کے مطالبے پر 1927 میں دستوری اصلاحات کا آغاز ہوا۔1940 میں سردار اورنگزیب نے قرارداد پاکستان کی تائید و توثیق کی۔سردار اورنگزیب خان، جسٹس سجاد احمد خان اور خان بہادر اللہ خان کی کوششوں سے 1939 میں ایبٹ آباد میں مسلم لیگ کانفرنس منعقد ہوئی۔یہ کانفرنس سرحد کے مسلمانوں میں تحریک آزادی کی روح پھونکنے کا ذریعہ بنی۔کئی اضلاع میں مسلم لیگ کے دفاتر کھولے گئے۔مسلم لیگ نے 1947 میں صوبے میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی۔کارکنان کی ایک بڑی تعداد کو بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیا گیا۔تقریباً آٹھ ہزار کارکنان کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا۔لیکن مسلم لیگ کی تحریک بڑی تیزی سے پھلتی پھولتی چلی گئی۔مذہبی رہنماوں نے اس تحریک میں بہت نمایاں کردار ادا کیا۔اسلامیہ کالج پشاور اور ایڈورڈ کالج کے طلبہ تصور پاکستان کو نمایاں کرنے میں سرفہرست تھے۔اس تحریک کے نتیجے میں کانگریس کے پیروں تلے زمین نکل گئی اور اس صوبے میں اس کا زور ٹوٹ گیا اوریہاں مسلم لیگ ایک مقبول سیاسی جماعت بن گئی۔اس طرح 14 اگست 1947 کو شمالی مغربی سرحدی صوبہ پاکستان کا حصہ بن گیا۔

0 comments:

Post a Comment

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More