سوال: کسی ملک کے لئے آئین یا دستور کیوں ضروری ہے؟ آئین کے معنی
قوانین اور قواعد و ضوابط کے ایسے مجموعے کو آئین یا دستور کہا جاتا ہے جو کسی ملک یا ریاست کا کاروبارِ حکومت چلانے کے لئے ترتیب دیاجاتا ہے۔ اس کا مقصدِ اول یہ ہوتا ہے کہ اس کے ذریعہ ملک یا ریاست کے عوام منظم، پرامن اور خوشحال زندگی گزارسکیں۔
آئین کی ضرورت
کسی بھی ملک یا ریاست کا نظام یا کاروبار حکومت چلانے کے لئے کئی ادارے وجود میں آتے ہیں اور ہر ادارے کے لئے قوانین اور قواعد و ضوابط ترتیب دئے جاتے ہیں۔ ان اداروں کو چلانے کے لئے کچھ افراد کا تقرر بھی کیا جاتا ہے۔ اس طرح ایک نظام حکومت وجود میں آجاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں ادارے اور افراد مل کر حکومت بناتے ہیں۔ یہ حکومت پھر قوانین اور قواعد وضوابط کو یکجا کرتی ہے۔ ان قواعد وقوانین و ضوابط کے مجموعے کو جن کی روشنی میں کاروبار حکومت چلایا جاتا ہے آئین یا دستور کہا جاتا ہے۔یہ حکومت کے مختلف شعبوں کے اختیارات، ان کے باہمی تعلقات نیز شہریوں کے حقوق کابھی تعین کرتا ہے۔ان مقاصد کے حصول کےلئے اور کاروبار حکومت کومو�¿ثر طور پر چلانے کے لئے ایک آئین یا دستور کا نفاذ ضروری ہوتا ہے تاکہ کوئی بھی شخص یا ادارہ آئین میں دی گئی حدود کو پار نہ کرسکے۔
قوانین اور قواعد و ضوابط کے ایسے مجموعے کو آئین یا دستور کہا جاتا ہے جو کسی ملک یا ریاست کا کاروبارِ حکومت چلانے کے لئے ترتیب دیاجاتا ہے۔ اس کا مقصدِ اول یہ ہوتا ہے کہ اس کے ذریعہ ملک یا ریاست کے عوام منظم، پرامن اور خوشحال زندگی گزارسکیں۔
آئین کی ضرورت
کسی بھی ملک یا ریاست کا نظام یا کاروبار حکومت چلانے کے لئے کئی ادارے وجود میں آتے ہیں اور ہر ادارے کے لئے قوانین اور قواعد و ضوابط ترتیب دئے جاتے ہیں۔ ان اداروں کو چلانے کے لئے کچھ افراد کا تقرر بھی کیا جاتا ہے۔ اس طرح ایک نظام حکومت وجود میں آجاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں ادارے اور افراد مل کر حکومت بناتے ہیں۔ یہ حکومت پھر قوانین اور قواعد وضوابط کو یکجا کرتی ہے۔ ان قواعد وقوانین و ضوابط کے مجموعے کو جن کی روشنی میں کاروبار حکومت چلایا جاتا ہے آئین یا دستور کہا جاتا ہے۔یہ حکومت کے مختلف شعبوں کے اختیارات، ان کے باہمی تعلقات نیز شہریوں کے حقوق کابھی تعین کرتا ہے۔ان مقاصد کے حصول کےلئے اور کاروبار حکومت کومو�¿ثر طور پر چلانے کے لئے ایک آئین یا دستور کا نفاذ ضروری ہوتا ہے تاکہ کوئی بھی شخص یا ادارہ آئین میں دی گئی حدود کو پار نہ کرسکے۔
0 comments:
Post a Comment